Islami waqiyaat aik zania ki tauba

0

Islami waqiyaat aik zania ki tauba

Islami waqiyaat aik zania ki tauba
aik zania ki tauba


ایک زانیہ کی توبہ

حضرت سيدنا عمران بن حصين سے روايت ہے کہ ايک عورت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت ميں حاضر ہوئی ،اسے زنا کا حمل تھا ۔وہ عرض کرنے لگی: ”يارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ميں وہ کام (یعنی زنا)کر بيٹھی ہوں جس پر حد واجب ہوتی ہے ،آپ مجھ پر حد قائم فرما ديں ۔”رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ولی کو بلا کر ارشاد فرمايا :”اس کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور جب وضع حمل ہو 

hazrat Uzair alaihi salam ke waqeat ke qurani maqamat

جائے تو اسے ميرے پاس لے آنا ۔
پھر ايساہی ہوا (یعنی وضع حمل کے بعد ولی اسے لے کر حاضر خدمت ہو گيا )تو رسول اللہ

صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم ديا کہ :”اسے اس کے کپڑوں کے ساتھ باندھ د ياجائے۔”پھراسے رجم کر ديا گيا ۔پھر سرور دو عالم ا نے اس پر نماز جنازہ پڑھی تو حضرت سيدنا عمر فاروق عرض گزار ہوئے:”يا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ نے اس پر نماز جنازہ پڑھ دی حالانکہ اس نے زنا کا ارتکاب کيا تھا ؟”اس پر حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمايا:”يقينا اس نے ايسی توبہ کی ہے کہ اگر اس کی يہ توبہ اہل مدينہ کے سترافراد پر تقسيم کر دی جائے تو انہيں کافی ہو جائے (یعنی ان کی مغفرت ہو جائے)اور کيا تم اس سے افضل کوئی عمل پاتے ہو کہ اس نے اپنی جان خود اللہ عزوجل کے ليے پيش کر دی۔

(صحیح مسلم ،کتاب الحدو د ، باب من اعترف علی نفسہ بالزنی ، رقم ۱۶۹۶ ، ص ۹۳۳

 

 

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)
To Top